ڈیپ سیک کے اے آئی ماڈل میں بہتری، OpenAI کے قریب
چینی اے آئی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک نے اپنے R1 استدلال ماڈل میں نمایاں اپ گریڈ کا اعلان کیا ہے، جو OpenAI اور گوگل جیسے عالمی تکنیکی جنات کے اے آئی ماڈلز کے برابر کارکردگی دکھاتا ہے۔
چینی اے آئی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک نے اپنے R1 استدلال ماڈل میں نمایاں اپ گریڈ کا اعلان کیا ہے، جو OpenAI اور گوگل جیسے عالمی تکنیکی جنات کے اے آئی ماڈلز کے برابر کارکردگی دکھاتا ہے۔
چینی سٹارٹ اپ DeepSeek کا R1 ماڈل Google اور OpenAI کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ یہ ماڈل استدلال اور فعالیت میں بہت بہتر ہے۔ اس سے عالمی AI مارکیٹ میں مقابلہ بڑھے گا۔
چینی کمپنی دیپ سیک نے اپنے R1 استدلالی ماڈل کا اپ گریڈ ورژن جاری کیا ہے، جو عالمی سطح پر اے آئی میدان میں سخت مقابلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ اقدام OpenAI جیسی کمپنیوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
ڈیپ سیک کے آر1 0528 ماڈل نے آزادی اظہار پر ممکنہ پابندیوں کی وجہ سے بحث چھیڑ دی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل مصنوعی ذہانت میں کھلے مکالمے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اس ماڈل کے اخلاقی حدود اور چینی حکومت پر تنقید سے متعلق سوالات پر قدغن تشویشناک ہے۔
چینی اسٹارٹ اپ DeepSeek نے R1 ماڈل کو اپ گریڈ کر کے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ اقدام امریکی کمپنیوں پر دباؤ بڑھا رہا ہے، خاص طور پر کوڈ جنریشن کے شعبے میں۔
گوگل نے Gemma 3n کا پہلا نمونہ جاری کیا ہے۔ یہ ایک نیا ملٹی موڈل ماڈل ہے جو آلے پر استنتاج میں RAG اور فنکشن کالنگ کو بہتر بناتا ہے۔
خبر رساں اداروں نے کوہیئر پر RAG ٹیکنالوجی کے ذریعے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ یہ مقدمہ AI کے حوالے سے حقوق کی جنگ کو نمایاں کرتا ہے۔
Google Cloud اور Nvidia کی شراکت داری AI کو آگے بڑھائے گی۔ Gemini ماڈلز اور Blackwell GPUs کے انضمام پر توجہ دی جائے گی۔
Google Gemini تیزی سے ترقی کر رہا ہے، ایک ورچوئل اسسٹنٹ کی طرح کام کرتا ہے، جو Google ایپس کے ساتھ مربوط ہے۔ یہ فائلوں کو پروسیس کر سکتا ہے، ویڈیوز بنا سکتا ہے، اور پیچیدہ مسائل کو حل کر سکتا ہے۔
گوگل کس طرح ایک سرچ انجن کی دیو سے مصنوعی ذہانت کے ایک اختراعی رہنما میں تبدیل ہو رہا ہے۔ اس تبدیلی میں اوپن اے آئی اور پرپلیکسی جیسی کمپنیوں کا اہم کردار ہے۔ یہ مضامین گوگل کے مستقبل اور اے آئی کے اخلاقی پہلوؤں کو بھی بیان کرتے ہیں۔