فرانسیسی مصنوعی ذہانت (AI) کے اسٹارٹ اپ مسٹرل اے آئی (Mistral AI) نے حال ہی میں اپنے جدید ترین ملٹی موڈل ماڈل مسٹرل میڈیم 3 (Mistral Medium 3) کا اجرا کیا ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی کارکردگی اینتھروپک کے کلاڈ سونیٹ 3.7 (Anthropic’s Claude Sonnet 3.7) کے قریب ہے، اور بعض صورتوں میں اس سے بھی بہتر ہے، جبکہ اس کی لاگت چین کے ڈیپ سیک وی 3 (DeepSeek V3) سے بھی کم ہے۔ اس اعلان نے AI کی دنیا میں کافی ہلچل مچا دی ہے، اور بہت سے لوگ اس یورپی ماڈل سے یہ توقع کر رہے ہیں کہ یہ امریکی کمپنیوں کی AI کے میدان میں اجارہ داری کو ختم کر دے گا۔
تاہم، حقیقت اکثر خوابوں سے مختلف ہوتی ہے۔ مسٹرل میڈیم 3 کے اجرا کے بعد، کئی میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس کی جانچ کی، اور نتائج مایوس کن تھے۔ یہ ماڈل، جس سے بہت زیادہ توقعات وابستہ تھیں، عملی استعمال میں اتنا اچھا ثابت نہیں ہوا جتنا کہ کمپنی نے دعویٰ کیا تھا، اور کچھ لوگوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اس کی کارکردگی “مایوس کن” ہے، اور صارفین کو “وقت اور وسائل ضائع نہ کرنے” کا مشورہ دیا۔
مسٹرل میڈیم 3: تشہیر اور حقیقت میں فرق
مسٹرل اے آئی نے مسٹرل میڈیم 3 کے اجرا کے وقت اس کی کارکردگی کی بہت زیادہ تشہیر کی تھی۔ کمپنی کا دعویٰ تھا کہ اس نے متعدد معیاری ٹیسٹوں میں کلاڈ سونیٹ 3.7 کے 90% سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں، اور یہ کہ کوڈ لکھنے اور ملٹی موڈل تفہیم جیسے خصوصی شعبوں میں اس کی کارکردگی بہترین ہے۔ اس کے علاوہ، مسٹرل اے آئی نے مسٹرل میڈیم 3 کی کم لاگت پر بھی زور دیا، اور کہا کہ اس کی فی ملین ٹوکن ان پٹ لاگت صرف 0.4 ڈالر ہے، اور آؤٹ پٹ لاگت 2 ڈالر ہے، جو کہ ڈیپ سیک وی 3 سے بہت کم ہے۔
تاہم، عملی جانچ کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ مسٹرل میڈیم 3 کی کارکردگی اور کلاڈ سونیٹ 3.7 کے درمیان واضح فرق موجود ہے۔ کچھ جائزوں میں، مسٹرل میڈیم 3 نے کچھ اوپن سورس ماڈلز سے بھی کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مثال کے طور پر، نیویارک ٹائمز کے کنکشنز (New York Times Connections) کالم پر مبنی الفاظ کی درجہ بندی کے سوالات کے جائزے میں، مسٹرل میڈیم 3 کی درجہ بندی سب سے نیچے تھی، اور اس کا کہیں نام و نشان نہیں تھا۔
مزید مایوس کن بات یہ ہے کہ کچھ صارفین نے مسٹرل میڈیم 3 کو استعمال کرنے کے بعد محسوس کیا کہ اس کی تحریری صلاحیتوں میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی ہے، اور اس میں اب بھی کچھ عام مسائل موجود ہیں، جیسے کہ منطق کی کمی اور روانی کا فقدان۔ اس کے علاوہ، مسٹرل میڈیم 3 پیچیدہ کاموں کو سنبھالنے میں بھی کمزور ثابت ہوا، اور تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہا۔
مسٹرل میڈیم 3 کی خوبیاں
مسٹرل میڈیم 3 کی مجموعی کارکردگی مایوس کن ہونے کے باوجود، اس میں کچھ خوبیاں بھی موجود ہیں۔ کچھ مخصوص شعبوں میں، مسٹرل میڈیم 3 نے اب بھی کچھ برتری کا مظاہرہ کیا ہے۔ مثال کے طور پر، کوڈ لکھنے کے معاملے میں، مسٹرل میڈیم 3 کی کارکردگی نسبتاً مستحکم ہے، اور یہ صاف اور واضح کوڈ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور کچھ آسان کوڈنگ کے کاموں میں اس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ، مسٹرل میڈیم 3 میں کچھ کاروباری درجے کی خصوصیات بھی موجود ہیں، جیسے کہ ہائبرڈ کلاؤڈ تعیناتی، مقامی تعیناتی، اور وی پی سی (VPC) کے اندر تعیناتی، حسب ضرورت تربیت، اور کاروباری ٹولز اور سسٹمز کے ساتھ انضمام کے لیے معاونت۔ یہ خصوصیات مسٹرل میڈیم 3 کو کاروباری اداروں کی حقیقی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے اور انہیں زیادہ لچکدار اور حسب ضرورت AI حل فراہم کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہیں۔
مسٹرل کا “بڑا” منصوبہ: مسٹرل لارج
مسٹرل میڈیم 3 کی توقعات کے مطابق کارکردگی نہ ہونے کے باوجود، مسٹرل اے آئی نے ہمت نہیں ہاری ہے۔ مسٹرل میڈیم 3 کے اجرا کے ساتھ ہی، مسٹرل اے آئی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ مسٹرل لارج (Mistral Large) نامی ایک زیادہ طاقتور ماڈل تیار کر رہے ہیں، اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ مسٹرل لارج کی کارکردگی مسٹرل میڈیم 3 سے کہیں زیادہ بہتر ہوگی، اور یہاں تک کہ موجودہ دور کے جدید ترین AI ماڈلز کو بھی پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
مسٹرل اے آئی کے اس اقدام نے بلاشبہ لوگوں میں نئی امیدیں پیدا کر دی ہیں۔ اگر مسٹرل لارج واقعی مسٹرل اے آئی کے دعوے کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو یہ AI کے میدان میں ایک نیا ستارہ بن سکتا ہے، اور یورپ میں AI کی ترقی کے لیے نئی توانائی فراہم کر سکتا ہے۔
کاروباری درجے کی چیٹ بوٹ سروس: Le Chat Enterprise
مسٹرل میڈیم 3 اور مسٹرل لارج کے علاوہ، مسٹرل اے آئی نے Le Chat Enterprise (لی چیٹ انٹرپرائز) نامی ایک کاروباری درجے کی چیٹ بوٹ سروس بھی شروع کی ہے۔ Le Chat Enterprise مسٹرل میڈیم 3 ماڈل سے چلتی ہے، اور اس کا مقصد کاروباری اداروں کو ایک متحد AI پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے، تاکہ کاروباری اداروں کو AI سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد مل سکے، جیسے کہ ٹولز کا منتشر ہونا، غیر محفوظ علم کا انضمام، جامد ماڈلز، اور سرمایہ کاری پر سست رفتار منافع وغیرہ۔
Le Chat Enterprise ایک AI ذہین ایجنٹ بنانے کا ٹول فراہم کرتا ہے، جو مسٹرل کے ماڈلز کو Gmail، Google Drive اور SharePoint جیسی تھرڈ پارٹی سروسز کے ساتھ ضم کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، Le Chat Enterprise ایم سی پی پروٹوکول (MCP protocol) کو بھی سپورٹ کرے گا، جو کہ اینتھروپک کی جانب سے AI کو ڈیٹا سسٹمز اور سافٹ ویئر سے منسلک کرنے کا ایک معیار ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانچ: مسٹرل میڈیم 3 کی کارکردگی ناقص
مسٹرل اے آئی کی جانب سے مسٹرل میڈیم 3 کی بھرپور تشہیر کے باوجود، بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے عملی جانچ کے بعد پایا کہ اس کی کارکردگی اتنی طاقتور نہیں ہے جتنی کہ کمپنی نے دعویٰ کیا تھا۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے تو یہاں تک مشورہ دیا کہ مسٹرل میڈیم 3 کو ڈاؤن لوڈ نہ کریں، تاکہ انٹرنیٹ ڈیٹا اور ہارڈ ڈسک کی جگہ ضائع ہونے سے بچائی جا سکے۔
“karminski-dentist” نامی ایک صارف نے عملی جانچ کے بعد کہا کہ مسٹرل میڈیم 3 کی کارکردگی “مایوس کن” ہے، اور انہوں نے صارفین کو “وقت اور وسائل ضائع نہ کرنے” کا مشورہ دیا۔ ایک اور صارف نے کہا کہ مسٹرل میڈیم 3 کی تحریری صلاحیتوں میں “کوئی خاص بہتری نہیں آئی ہے”، اور اس میں اب بھی کچھ عام مسائل موجود ہیں۔
میڈیا کے جائزے: مسٹرل میڈیم 3 ملے جلے تاثرات
سوشل میڈیا صارفین کی رائے کی طرح، میڈیا کے جائزوں میں بھی مسٹرل میڈیم 3 کے بارے میں ملے جلے تاثرات سامنے آئے ہیں۔ کچھ میڈیا اداروں کا خیال ہے کہ مسٹرل میڈیم 3 نے کچھ مخصوص شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جیسے کہ کوڈ لکھنا وغیرہ۔ لیکن دوسرے میڈیا اداروں کا خیال ہے کہ مسٹرل میڈیم 3 کی مجموعی کارکردگی مایوس کن ہے، اور اس کی کلاڈ سونیٹ 3.7 کے ساتھ واضح فرق موجود ہے۔
مثال کے طور پر، دی ورج (The Verge) نے ایک جائزے میں نشاندہی کی کہ مسٹرل میڈیم 3 پیچیدہ کاموں کو سنبھالنے میں کمزور ثابت ہوا، اور تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہا۔ ٹیک کرنچ (TechCrunch) نے ایک جائزے میں کہا کہ مسٹرل میڈیم 3 کی تحریری صلاحیتوں میں “کوئی خاص بہتری نہیں آئی ہے”، اور اس میں اب بھی کچھ عام مسائل موجود ہیں۔
مسٹرل میڈیم 3 کی حدود
مجموعی طور پر، مسٹرل میڈیم 3 کی حدود مندرجہ ذیل ہیں:
- کارکردگی میں کمی: مسٹرل میڈیم 3 کی کارکردگی اور کلاڈ سونیٹ 3.7 کے درمیان واضح فرق موجود ہے، اور یہ کچھ ایسے استعمال کے معاملات کو پورا کرنے میں ناکام ہے جن میں اعلیٰ کارکردگی کی ضرورت ہوتی ہے۔
- تحریری صلاحیتوں کی کمی: مسٹرل میڈیم 3 کی تحریری صلاحیتوں میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی ہے، اور اس میں اب بھی کچھ عام مسائل موجود ہیں، جیسے کہ منطق کی کمی اور روانی کا فقدان۔
- پیچیدہ کاموں کو سنبھالنے کی صلاحیت کی کمی: مسٹرل میڈیم 3 پیچیدہ کاموں کو سنبھالنے میں کمزور ثابت ہوا، اور تسلی بخش جوابات دینے میں ناکام رہا۔
مسٹرل میڈیم 3 کے ممکنہ استعمال کے شعبے
کچھ حدود کے باوجود، مسٹرل میڈیم 3 میں اب بھی کچھ ممکنہ استعمال کے شعبے موجود ہیں، جیسے کہ:
- کوڈ لکھنا: مسٹرل میڈیم 3 کوڈ لکھنے کے معاملے میں نسبتاً مستحکم ہے، اور یہ صاف اور واضح کوڈ تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- کاروباری درجے کے استعمال: مسٹرل میڈیم 3 میں کچھ کاروباری درجے کی خصوصیات موجود ہیں، جیسے کہ ہائبرڈ کلاؤڈ تعیناتی، مقامی تعیناتی، اور وی پی سی کے اندر تعیناتی، حسب ضرورت تربیت، اور کاروباری ٹولز اور سسٹمز کے ساتھ انضمام کے لیے معاونت، اور یہ کاروباری اداروں کی حقیقی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- چیٹ بوٹ: مسٹرل میڈیم 3 کو چیٹ بوٹ چلانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، تاکہ صارفین کو ذہین مکالماتی خدمات فراہم کی جا سکیں۔
مسٹرل میڈیم 3 کی قیمتوں کا تعین کرنے کی حکمت عملی
مسٹرل اے آئی نے مسٹرل میڈیم 3 کی قیمتوں کا تعین کرنے کے لیے کم قیمتوں کی حکمت عملی اپنائی ہے، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ صارفین کو راغب کرنا ہے۔ مسٹرل میڈیم 3 کی فی ملین ٹوکن ان پٹ لاگت صرف 0.4 ڈالر ہے، اور آؤٹ پٹ لاگت 2 ڈالر ہے، جو کہ ڈیپ سیک وی 3 سے بہت کم ہے۔
کم قیمتوں کی حکمت عملی مسٹرل میڈیم 3 کو زیادہ مسابقتی بناتی ہے، اور اس سے امید کی جاتی ہے کہ یہ مارکیٹ میں ایک خاص حصہ حاصل کر لے گا۔
مسٹرل میڈیم 3 کی تعیناتی کے طریقے
مسٹرل میڈیم 3 متعدد تعیناتی کے طریقوں کو سپورٹ کرتا ہے، جن میں شامل ہیں:
- اے پی آئی: مسٹرل میڈیم 3 API مسٹرل لا پلیٹ فارم (Mistral La Plateforme) اور ایمیزون سیج میکر (Amazon Sagemaker) پر دستیاب ہے، اور یہ جلد ہی آئی بی ایم واٹسن ایکس (IBM WatsonX)، این وی آئی ڈی آئی اے NIM (NVIDIA NIM)، Azure AI Foundry (ایژر اے آئی فاؤنڈری)، اور گوگل کلاؤڈ ورٹیکس (Google Cloud Vertex) پر بھی دستیاب ہوگا۔
- خود مختار تعیناتی: مسٹرل میڈیم 3 کو کسی بھی کلاؤڈ پر تعینات کیا جا سکتا ہے، بشمول چار GPU یا اس سے زیادہ والے خود میزبان ماحول پر۔
متعدد تعیناتی کے طریقے مسٹرل میڈیم 3 کو مختلف صارفین کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے اور انہیں زیادہ لچکدار اور آسان تعیناتی کے حل فراہم کرنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔
مسٹرل میڈیم 3: کیا یہ یورپ کی AI کی امید ہے؟
مسٹرل میڈیم 3 کا اجرا بلاشبہ یورپ میں AI کے لیے نئی امید لے کر آیا ہے۔ ایک یورپی AI اسٹارٹ اپ کے طور پر، مسٹرل اے آئی کا عروج امریکی کمپنیوں کی AI کے میدان میں اجارہ داری کو ختم کرنے اور یورپ میں AI کی ترقی کے لیے نئی توانائی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تاہم، مسٹرل میڈیم 3 کی کارکردگی مایوس کن ہے، اور اس کی کلاڈ سونیٹ 3.7 کے ساتھ واضح فرق موجود ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ یورپی AI کو تکنیکی طور پر امریکی برتری کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
مسٹرل لارج: کیا یہ کوئی حیرت انگیز چیز لا سکتا ہے؟
مسٹرل میڈیم 3 کی توقعات کے مطابق کارکردگی نہ ہونے کے باوجود، مسٹرل اے آئی نے ہمت نہیں ہاری ہے، اور وہ مسٹرل لارج نامی ایک زیادہ طاقتور ماڈل تیار کر رہے ہیں۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا مسٹرل لارج کوئی حیرت انگیز چیز لا سکتا ہے، اور کیا یہ AI کے میدان میں ایک نیا ستارہ بن سکتا ہے۔
نتیجہ
مسٹرل میڈیم 3 کے اجرا نے AI کے میدان میں وسیع پیمانے پر توجہ مبذول کرائی، لیکن اس کی عملی کارکردگی اور کمپنی کے دعووں کے درمیان فرق موجود ہے۔ اگرچہ مسٹرل میڈیم 3 نے کچھ مخصوص شعبوں میں برتری کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن اس کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ مسٹرل اے آئی کی مستقبل کی ترقی، اور کیا مسٹرل لارج کوئی حیرت انگیز چیز لا سکتا ہے، یہ سب دیکھنے کے قابل ہوگا۔
خلاصہ
مسٹرل میڈیم 3 کا اجرا یورپ میں AI کی ترقی کا ایک اہم سنگ میل ہے، لیکن اس کی کارکردگی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ یورپی AI کو تکنیکی طور پر مسلسل کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مسٹرل لارج کوئی حیرت انگیز چیز لائے گا، اور یورپ میں AI کی ترقی کے لیے نئی توانائی فراہم کرے گا۔