ابوظہبی کی ٹیک巨头 جی 42 (G42) نے فرانسیسی مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے سٹارٹ اپ مسٹرل اے آئی (Mistral AI) کے ساتھ ایک اہم شراکت داری قائم کی ہے، جس کا مقصد اگلی نسل کے مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارمز اور انفراسٹرکچر کو مشترکہ طور پر تیار کرنا ہے۔ یہ تعاون متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے تعاون کے ایک سابقہ معاہدے کی حمایت پر مبنی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کرنے کی علامت ہے۔
اس شراکت داری کا مقصد مصنوعی ذہانت کی پوری ویلیو چین (Value Chain) کا احاطہ کرنا ہے، بشمول ماڈل ٹریننگ (Model Training)، مصنوعی ذہانت کے ایجنٹ کی تیاری (AI Agent Development)، انفراسٹرکچر کی تعمیر (Infrastructure Construction)، اور یورپ، مشرق وسطیٰ اور گلوبل ساؤتھ (Global South) جیسے علاقوں میں صنعت سے متعلق مخصوص ایپلی کیشنز (Industry-Specific Applications)۔ دونوں فریقین اپنے مضبوط وسائل اور تکنیکی مہارت کو یکجا کر کے، جی 42 اور مسٹرل اے آئی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی ترقی اور اطلاق کو تیز کرنے کی امید رکھتے ہیں، تاکہ عالمی سطح پر مختلف صنعتوں کے لیے اختراعی حل لائے جا سکیں۔
جی 42 کے ذیلی ادارے، جیسے کہ کور 42 (Core42) اور انسیپشن (Inception)، انفراسٹرکچر اور حل کی تیاری میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت فراہم کریں گے۔ مسٹرل اے آئی اپنے اوپن ویٹ (Open-Weight) بڑے لسانی ماڈلز (Large Language Models) پر توجہ مرکوز کرے گا، اور اس تعاون کو مضبوط تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ تقسیم کار اور تکمیلی فوائد کے اس واضح ماڈل کے ذریعے اعلیٰ کارکردگی اور بہتر نتائج حاصل ہونے کی امید ہے۔
متحدہ عرب امارات کی مصنوعی ذہانت کی حکمت عملی کا عروج: 91 بلین ڈالر کے معاشی مواقع
جی 42 اور مسٹرل اے آئی کا تعاون متحدہ عرب امارات کے اس مہتواکانکشی منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے، جس کا مقصد 2031 تک متحدہ عرب امارات کو مصنوعی ذہانت کے شعبے میں عالمی رہنما بنانا ہے، جیسا کہ اس کی قومی حکمت عملی میں منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
معاشی پیش گوئیوں سے پتہ چلتا ہے کہ 2030 تک، مصنوعی ذہانت متحدہ عرب امارات کی معیشت میں 335 بلین درہم (تقریباً 91 بلین ڈالر) کا حصہ ڈال سکتی ہے، جو کہ اقتصادی پیداوار میں 26 فیصد اضافے کے برابر ہے۔ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں مصنوعی ذہانت کی کتنی زیادہ صلاحیت موجود ہے۔
یہ تعاون بین الاقوامی تعاون کے ذریعے مصنوعی ذہانت کے لیے معاون ماحول بنانے پر متحدہ عرب امارات کی توجہ کے مطابق ہے، جو توانائی، سیاحت اور لاجسٹکس جیسے شعبوں میں ان کی موجودہ طاقتوں کو استعمال کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ عالمی مصنوعی ذہانت کے تعاون میں فعال طور پر حصہ لے کر، متحدہ عرب امارات اس شعبے میں اپنی مسابقتی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تجربات کو حاصل کرنے کی امید رکھتا ہے۔
مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر کی ترقی پر یہ اسٹریٹجک توجہ متحدہ عرب امارات کے اقتصادی تنوع کے اہداف کے لیے خاص طور پر اہم ہے، کیونکہ اس سے تیل کی آمدنی پر انحصار کو کم کیا جا سکتا ہے، اور ملک کو ایک تکنیکی مرکز کے طور پر بھی قائم کیا جا سکتا ہے۔ متحدہ عرب امارات اقتصادی ڈھانچے کی تبدیلی کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے، اور مصنوعی ذہانت کو ترقی کے ایک نئے انجن کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
ایکسنچر (Accenture) کی تحقیق اس ممکنہ اثر کو مزید تقویت بخشتی ہے، جس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2035 تک، مصنوعی ذہانت کو اپنانے سے متحدہ عرب امارات کی معیشت میں مجموعی طور پر 182 بلین ڈالر کی اضافی قیمت کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ محض ایک قلیل مدتی رجحان نہیں ہے، بلکہ ایک ایسا شعبہ ہے جس کی طویل مدتی اسٹریٹجک اہمیت ہے۔
مشرق وسطیٰ اور مغربی اے آئی تعاون کی لہر کا ایک حصہ
جی 42 اور مسٹرل کے درمیان اتحاد کا اعلان امریکہ اور خلیجی ممالک کے درمیان ایک تاریخی معاہدے کے چند دنوں بعد کیا گیا ہے، جس کا مقصد خطے میں مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر اور صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ تعاون کی ایک سیریز ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ مشرق وسطیٰ کا خطہ عالمی مصنوعی ذہانت کی ترقی میں ایک اہم کھلاڑی بن رہا ہے۔
سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ امریکہ اور متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں ابوظہبی میں ایک بڑا مصنوعی ذہانت کا ڈیٹا سینٹر کمپلیکس (AI Data Center Complex) بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے، جو ابتدائی طور پر 1 گیگا واٹ کی سہولت ہوگی، جسے آخر کار مجموعی طور پر 5 گیگا واٹ تک بڑھایا جائے گا۔ یہ ڈیٹا سینٹر مصنوعی ذہانت کی تحقیق و ترقی اور اطلاق کے لیے مضبوط کمپیوٹنگ پاور سپورٹ فراہم کرے گا۔
یہ پیش رفت خلیجی ممالک کی جانب سے ایک اسٹریٹجک تبدیلی کی نمائندگی کرتی ہیں، جو خود کو عالمی مصنوعی ذہانت کے اہم کھلاڑیوں کے طور پر پوزیشن میں لا رہے ہیں، اور مغربی تکنیکی شراکت داریوں اور سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں۔ بیرونی سرمایہ اور ٹیکنالوجی کو فعال طور پر راغب کر کے، خلیجی ممالک مصنوعی ذہانت کے شعبے میں اپنی ترقی کو تیز کر رہے ہیں۔
جی 42-مسٹرل تعاون خاص طور پر روایتی تکنیکی مراکز سے آگے طاقتور اے آئی کو بنانے پر زور دیتا ہے، جو زیادہ منتشر عالمی اے آئی ترقی پر مرکوز ہے۔ تعاون کا یہ ماڈل تکنیکی اجارہ داریوں کو توڑنے میں مدد کرتا ہے، اور عالمی مصنوعی ذہانت کی متوازن ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
تعاون کی حالیہ لہر عالمی مصنوعی ذہانت کے منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے، اور مشرق وسطیٰ تیزی سے مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر اور ترقی کا ایک اہم علاقہ بن رہا ہے۔ عالمی مصنوعی ذہانت کے تعاون میں فعال طور پر حصہ لے کر، مشرق وسطیٰ کا خطہ عالمی سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنی جگہ بنانے کی امید رکھتا ہے۔
- اسٹریٹجک تعاون کو گہرا کرنا: ابوظہبی کی ٹیک کمپنی جی 42 (G42) اور فرانسیسی اے آئی سٹارٹ اپ مسٹرل اے آئی (Mistral AI) نے اگلی جنریشن اے آئی پلیٹ فارم اور انفراسٹرکچر کو مشترکہ طور پر تیار کرنے کے لیے شراکت داری کی ہے۔
- اعلیٰ سطحی حمایت: یہ تعاون متحدہ عرب امارات کے صدر اور فرانس کے صدر کی جانب سے اے آئی تعاون کے ابتدائی حمایت یافتہ معاہدے پر مبنی ہے۔
- ویلیو چین کا احاطہ کرنا: تعاون کا مقصد مصنوعی ذہانت کی پوری ویلیو چین کا احاطہ کرنا ہے، جس میں ماڈل ٹریننگ (Model Training)، اے آئی ایجنٹ کی تیاری (AI Agent Development)، انفراسٹرکچر اور انڈسٹری سے متعلق مخصوص ایپلی کیشنز شامل ہیں۔
- پروفیشنل مہارت کی تکمیل: جی 42 کے ذیلی ادارے انفراسٹرکچر اور حل کی تیاری میں پیشہ ورانہ مہارت فراہم کرتے ہیں، مسٹرل اے آئی اپنے اوپن ویٹ لارج لینگویج ماڈلز پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
- متحدہ عرب امارات کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی: جی 42-مسٹرل تعاون متحدہ عرب امارات کی 2031 تک عالمی اے آئی رہنما بننے کی منصوبہ بندی کا ایک اہم حصہ ہے۔
- معاشی شراکت: توقع ہے کہ 2030 تک اے آئی متحدہ عرب امارات کی معیشت میں 91 بلین ڈالر کا حصہ ڈالے گا، جو اقتصادی پیداوار میں 26 فیصد اضافے کے برابر ہے۔
- بین الاقوامی تعاون پر توجہ: متحدہ عرب امارات بین الاقوامی تعاون کے ذریعے اے آئی کے لیے ایک معاون ماحول بنانے اور موجودہ طاقتوں کو استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
- اقتصادی تنوع کے اہداف: اے آئی انفراسٹرکچر کی ترقی پر اسٹریٹجک توجہ متحدہ عرب امارات کے اقتصادی تنوع کے اہداف کے لیے اہم ہے، اور تیل کی آمدنی پر انحصار کو کم کرنا ہے۔
- ایکسنچر (Accenture) کی پیش گوئی: ایکسنچر کا اندازہ ہے کہ 2035 تک اے آئی کو اپنانے سے متحدہ عرب امارات کی معیشت میں مجموعی طور پر 182 بلین ڈالر کی قیمت کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
- مشرق وسطیٰ میں اے آئی تعاون کی لہر: جی 42-مسٹرل اتحاد امریکہ اور خلیجی ممالک کے درمیان ایک معاہدے کے بعد کیا گیا ہے، جس کا مقصد خطے میں مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر اور صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔
- ڈیٹا سینٹر کی تعمیر: امریکہ اور متحدہ عرب امارات نے ابوظہبی میں ایک بڑا اے آئی ڈیٹا سینٹر کمپلیکس بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
- اسٹریٹجک تبدیلی: یہ پیش رفت خلیجی ممالک کی جانب سے ایک اسٹریٹجک تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے، جو خود کو عالمی اے آئی کے اہم کھلاڑیوں کے طور پر پوزیشن میں لا رہے ہیں۔
- عالمی اے آئی کی ترقی: جی 42-مسٹرل تعاون روایتی تکنیکی مراکز سے آگے طاقتور اے آئی کو بنانے پر زور دیتا ہے، اور اسے مزید مقبول بناتا ہے۔
- علاقائی اہمیت: مشرق وسطیٰ تیزی سے مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر اور ترقی کا ایک اہم علاقہ بن رہا ہے۔
تعاون کے مخصوص مواد اور توقعات
جی 42 اور مسٹرل اے آئی کے تعاون کا مزید تجزیہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ উভয় فریقین تکنیکی، وسائل اور مارکیٹ جیسے متعدد پہلوؤں میں باہمی طور پر مکمل ہیں، اور مضبوط قوتوں کو جوڑنے اور مشترکہ طور پر مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی جدت اور اطلاق کو فروغ دینے کی امید ہے۔
تکنیکی سطح پر:
- مسٹرل اے آئی کے اوپن ویٹ لارج لینگویج ماڈلز: مسٹرل اے آئی اپنے جدید اوپن ویٹ لارج لینگویج ماڈلز (Open-Weight Large Language Models) کے لیے مشہور ہے، یہ ماڈلز انتہائی لچکدار اور حسبِ ضرورت ہوتے ہیں، اور انہیں مختلف ایپلی کیشن کے منظرناموں کے مطابق بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ ان ماڈلز کو جی 42 کے انفراسٹرکچر اور حل کے ساتھ جوڑ کر، صارفین کو زیادہ ذاتی نوعیت کی اور موثر مصنوعی ذہانت کی خدمات فراہم کی جا سکتی ہیں۔
- انفراسٹرکچر اور حل کی تیاری میں جی 42 کی مہارت: جی 42 کو مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر کی تعمیر اور حل کی تیاری میں وسیع تجربہ اور تکنیکی مہارت حاصل ہے۔ اس کے ذیلی ادارے کور 42 (Core42) اور انسیپشن (Inception) نے اپنے متعلقہ شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اور وہ تعاون کو مضبوط تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے قابل ہیں۔
وسائل کی سطح پر:
- مشرق وسطیٰ میں جی 42 کے مارکیٹ فوائد: جی 42، جو ابوظہبی میں واقع एक ٹیک کمپنی ہے، کو مشرق وسطیٰ میں وسیع پیمانے پر ग्राहक وسائل اور मार्केट चैनल حاصل ہیں۔ ان فوائد کو استعمال کرتے ہوئے، مسٹرل اے آئی مشرق وسطیٰ کی మార్কেট में تیزی سے داخل ہو سکتا ہے، اور अपने بزنس کی رینج کو وسیع کر سکتا ہے۔
- یورپی మార్కెٹ میں مسٹرل اے آئی کا برانڈ اثر ورسوخ: مسٹرل اے آئی، جو कि فرانسیسی مصنوعی ذہانت کی ایک سٹارٹ اپ کمپنی ہے، کو европей మార్కెట్ میں بلند سطحی برانڈ پہچان اور اثر ورسوخ حاصل ہے۔ جی 42 کے ساتھ تعاون کے ذریعے، اس کی உலக మార్కెట్ میں مسابقتی صلاحیت کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔
مارکیٹ کی سطح پر:
- **यूरپ، مشرق وسطیٰ اور گلوبل साउथ جیسے علاقوں میں تعاون کا احاطہ کرنا इसका मतलब یہ ہے کہ दोन्ही فریقین ان ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کو مشترکہ طور پر ترقی دیں گے، اور مقامی کمپنیوں اور اداروں کو مصنوعی ذہانت کے حل فراہم کریں گے، تاکہ ان کی ڈیجیٹل تبدیلی میں مدد کی जा सके।
- **उद्योग से विशिष्ट تطبيقات پر توجہ देना اس کا مطلب یہ ہے कि दोन्ही فریقین صنعتوں میں مخصوص ایپلی کیشن کے منظرناموں पर फोकस کریں گے، جیسے کہ مالیات، صحت، توانائی وغیرہ، اور اپنے صارفوں को定制 کردہ مصنوعی ذہانت کے حل فراہم کریں گے، تاکہ ان کی مخصوص بزنس ضروریات کو पूरा کیا جا سکے۔
عالمي مصنو عیذ ہانت کي نئي روجحنات
جي 42 اور مسٹرل اي ٹي کا تعاون بھي موجوده عالمی مصنو عیذ ہانت کي ترقي کي اس نئي روجحنات کي عکاسي کرتا ہے:
- ترقی کی پیش رفت کے طور پر یہ ایک مسلسل شراکت داری کے ذریعے عالمی سطح پر ترقی کرے گی۔ اس شراکت داری سے ٹیکنالوجی اور صنعتوں کو ملانے کا کام کیا جائے گا۔ یہ تعاون ایک شاندار اور مستقبل کے لیے بہترین ثابت ہوگا۔
- توجہ مرکوز صنعت جو کہ ترقی کی نئی راہیں کھولنے کے لیے ضروری ہے اس کی بہت اہمیت دی جائے گی اور نئی اختراعات کو فروغ ملے گا۔
نتیجہ
جي 42 اور مسٹرل اي ٹي کا تعاون دنيا بهر کي مصنو تي رويشت کے ميدان میں ايک لازمه ميں، صرف آپ ان کارخانہ جات کی ترقی کے لیے ضروری ہے، بلکہ اس کے تعاون بهي دنيا بهر کے فن اور ريوريو کے ميڈين ميں جديد دوشوا اور تطبيق نووي دوشکو كي نوتنيون اور تجويشت دے جي. اس کواطمينان بهي ہے تي ران کي مصنوئي تلوق کي توميدي توجيهات کا انحسامي کا کاہاني سماج کے लिए اور अधिक جميل भविष्य لويي جي